1 / 85

مر کز قرآن و سنة ، کراچی

مر کز قرآن و سنة ، کراچی. مرکز قرآن وسنة. اسلامی ، علمی، فکری ،تحقیقی وتربیتی ادارہ. برائے رابطہ :. اسلامک ریسرچ اکیڈمی D-35 بلاک 5 فیڈرل بی ایریا ، کراچی. موبائل : 0321-8888 871 ای میل: mqs.pk@live.com. آسان چہل حدیث کورس. اخلاص نيت. ] 1 [. قَالَ النَبِیُّ ﷺ.

mari
Download Presentation

مر کز قرآن و سنة ، کراچی

An Image/Link below is provided (as is) to download presentation Download Policy: Content on the Website is provided to you AS IS for your information and personal use and may not be sold / licensed / shared on other websites without getting consent from its author. Content is provided to you AS IS for your information and personal use only. Download presentation by click this link. While downloading, if for some reason you are not able to download a presentation, the publisher may have deleted the file from their server. During download, if you can't get a presentation, the file might be deleted by the publisher.

E N D

Presentation Transcript


  1. مر کز قرآن و سنة ، کراچی

  2. مرکز قرآن وسنة اسلامی ، علمی، فکری ،تحقیقی وتربیتی ادارہ برائے رابطہ : اسلامک ریسرچ اکیڈمی D-35بلاک5 فیڈرل بی ایریا ، کراچی موبائل : 0321-8888 871ای میل: mqs.pk@live.com

  3. آسان چہل حدیث کورس

  4. اخلاص نيت ]1[ قَالَ النَبِیُّ ﷺ اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ {متفق علیہ} ترجمہ:رحمت عالم ؐنے فر مایا: “یقیناً تمام اعمال کا دارو مدار نیتو ں پر ہے۔”

  5. فرہنگ اِنَّمَا : بےشک۔ الْاَعْمَالُ :جمع عمل۔ بِالنِّیَّاتِ: “ب”یہاں “پر” كے معنی میں ہے۔ النیات، نیت کی جمع ہے۔

  6. احترام مسلم [2] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِسَانِہٖ وَیَدِہٖ۔ {صحیح بخاري} رحمت عالم ؐنے فر مایا:‘‘ مسلمان وه هے جس كے هاتھ اور زبان سےدوسرے مسلمان محفوظ رهيں ۔”

  7. فرہنگ سَلِمَ: محفوظ رهيں مِنْ : جس سے يَدِهٖ: اس كے هاتھ لِسَانِهٖ: اس كي زبان

  8. فرمانبرداري كا اصل معيار [3] قَالَ النَبِیُّ ﷺ مَنْ اَطَاعَنِیْ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰہَ وَمَنْ عَصَانِیْ فَقَدْ عَصَی اللّٰہَ {صحیح بخاري} رحمت عالم ؐنے فر مایا:‘‘ جس نے ميري اطاعت كي پس تحقيق اس نے الله كي اطاعت كي اور جس نے ميري نافرماني كي پس تحقيق اس نے الله كي نا فرماني كي ۔”

  9. فرہنگ فَقَدْ: پس تحقيق اَطَاعَنِيْ:ميري اطاعت كي عَصِيَ:اس نے نا فرماني عَصَانِيْ: ميري نافرماني

  10. احترام مسلم [4] قَالَ النَبِیُّ ﷺ کُنْ فِیْ الدُّنْیَا کَاَنَّکَ غَرِیْبٌ اَوْ عَابِرُ سَبِیْلٍ۔ {صحیح بخاري} رحمت عالم ؐنے فر مایا:‘‘دنیا میں اس طرح رہو جیسا کہ مسافر یا راستہ عبور کرنے والے کی طرح۔’’

  11. فرہنگ كَأنَّكَ:گويا كه تم كُنْ : هو جاؤ۔ رهو عَابِرُ:راه گزر۔راسته طے كر نے والا غَرِيْبٌ: مسافر

  12. چغل خوری کا انجام [5] قَالَ النَبِیُّ ﷺ لَایَدْخُلُ الْجَنَّةَ نَمَّامٌ۔ {صحیح مسلم} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “چغل خور جنت میں داخل نہ ہوگا۔”

  13. فرہنگ يَدْخُلُ:داخل نهيں هوگا لاَ : نهيں نَمَّامٌ: چغل خور

  14. دعا کی اہمیت [6] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلدُّعَاءُ ھُوَ الْعِبَادَةُ۔ {صحیح مسلم} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “دعا ہی اصل عبادت ہے۔”

  15. فرہنگ ھُوَ:وهي۔اصل ميں اﹶَلدُّعَاءُ : پكارنا اَلْعِبَادَةُ: عبادت

  16. توبہ کی اہمیت [7] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلتَّائِبُ مِنَ الذَّنْبِ کَمَنْ لَّا ذَنْبَ لَہُ۔ {ابن ماجه} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “گناہو ں سے توبہ کر نے والا اس شخص کی طرح ہےجس نے گناہ نہ کیا ہو۔”

  17. فرہنگ اَلذَّنْبِ:گناه اﹶَلتَّائِبُ: توبه كرنے والا لَهُ:اس كا۔ اس كے ليے۔ كَمَنْ: اس شخص كي طرح

  18. نبي ﷺ پر درود كاصلہ [8] قَالَ النَبِیُّ ﷺ مَنْ صَلیّٰ عَلَیَّ وَاحِدَةً صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ عَشْراً۔ {صحيح مسلم} رحمت عالم ؐنے فر مایا:: “جس شخص نے مجھ ﴿محمدؐ﴾پر ایک مرتبہ درود بھیجا اللہ اس پر دس مر تبہ رحمت فر مائے گا۔”

  19. فرہنگ عَلَیَّ:مجھ پر صَلّٰی: درود پڑھا عَشْراً :دس مر تبه صَلَّی اللهُ : الله رحمت نازل كريگا

  20. پڑوسی کا حق [9] قَالَ النَبِیُّ ﷺ مَنْ کَانَ یُؤْمِنُ بِاللہِ وَالْیَوْمِ الْاۤخِرِ فَلْیُحْسِنْ اِلیٰ جَارِہٖ ۔ {صحيح مسلم} رحمت عالم ؐنے فر مایا: ”جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے ، وہ اپنے پڑوسی سے اچھا سلوک کرے۔”

  21. فرہنگ كَانَ:هے ۔تھا۔ مَنْ: جو شخص اَلْيَوْمِ الْاَخِرِ:قيامت كا دن يُؤْمِنُ: ايمان لاتا هے۔ جَارِهٖ:پڑوسي فَلْيُحْسِنْ:اچھا سلوك

  22. اچھے اخلاق [10] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اِنَّ مِنْ اَ خْیَرِکُمْ اَحْسَنُکُمْ خُلُقاً۔ {صحيح بخاري} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “تم میں سےبہترین شخص وہ ہیں جن کے اخلاق اچھے ہوں۔”

  23. فرہنگ اَخْيَرِكُمْ: تم ميں سے بهترين اَحْسَنُكُمْ: اچھے۔ خُلُقاً:اخلاق

  24. حسد کا انجام [11] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اِیَّاکُمْ وَالْحَسَدَ فَاِنَّ الْحَسَدَ یَأْکُلُ الْحَسَنَاتِ کَمَا تَأْکُلُ النَّارُ الْحَطَبَ۔ {سنن ابی داؤد} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “تم حسد کرنے سے بچو کیوں کہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے جیسا کہ آگ لکڑی کو کھاتی ہے۔”

  25. فرہنگ اَلْحَسَدَ: كينه ۔بغض اﹺِيَّا كُمْ: بچو۔ اَلْحَسَنَاتِ:نيكياں يَأْكُلُ: كھا جا تا هے۔ اَلْحَطَبَ:لكڑياں اَلنَّارُ:اۤگ۔

  26. گمان سے بچنا [12] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اِیَّاکُمْ وَالظَّنَّ فَاِنَّ الظَّنَّ أّکْذَبُ الْحَدِیْثِ۔ {متفق عليه} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “تم سب بدگماني سے بچو کیو ں کہ بد گماني سب سے جھو ٹی بات ہے۔”

  27. فرہنگ اَلظَّنَّ: بد گماني اﹺِيَّا كُمْ: بچو۔ اَلْحَدِيْثِ:بات أَكْذَبُ: بهت زياده جھوٹ۔

  28. صبر و شكر کا انعام [13] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلطَّاعِمُ الشَّاکِرُ بِمَنْزِلَةِ الصَّائِمِ الصَّابِرِ۔ {ترمذی} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “کھا نا کھا کر شکر کرنے والا روزہ رکھ کر صبر کر نے والے کی طرح ہے۔”

  29. فرہنگ اَلشَّاكِرُ: شكر گزار اَلطَّاعِمُ: پيٹ بھر كھانے والا۔ اَلصَّائِمِ:روزه دار بِمَنْزِلَةِ: كي طرح ۔ اَلصَّابِرِ:صبر كرنے والا۔

  30. مزدور کا صلہ [14] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَعْطُوْا الْاَجِیْرَ اَجْرَہُ قَبْلَ اَنْ یَجِفَّ عَرَقُہُ۔ {سنن ابن ماجہ} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “مزدور کی مزدوری اس کا پسینہ خشک ہو نے سے پہلے ادا کرو۔”

  31. فرہنگ اَلْاَجِيْرَ: مزدور۔ اَعْطُوْا: ادا كرو۔ قَبْلَ:اس سے پهلے۔ اَجْرَهُ: مزدوري۔ عَرَقُهُ: پسينه۔ يَجِفَّ:خشك هو جائے۔

  32. خالق كی ہی فر مانبرداری [15] قَالَ النَبِیُّ ﷺ لَا طَاعَةَ لِمَخْلُوْقٍ فِیْ مَعْصِیَةِ الْخَالِقِ۔ {مشکوٰة} رحمت عالم ؐنے فر مایا:’’خالق کی نا فر مانی میں مخلوق کی اطاعت جائز نہیں ۔”

  33. فرہنگ لِمَخْلُوْقٍ: مخلوق۔ طَاعَةَ: فرمانبرداري۔ مَعْصِيَةِ:نافر ماني۔ فِيْ: ميں۔ اَلْخَالِقْ:پيدا كرنے والا

  34. اللہ کی نظر میں محبوب عمل [16] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَحَبُّ الْاَعْمَالِ اِلیَ اللہِ اَدْوَمُھَا وَاِنْ قَلَّ۔ {مشکوٰة} رحمت عالم ؐنے فر مایا: ‘‘اللہ کے نزدیک وہ اعمال پسندیدہ ہیں جو ہمیشہ کیے جائیں،اگر چہ کم ہوں۔“

  35. فرہنگ الْاَعْمَالِ: نيكياں۔ أَحَبُّ: سب سے زياده پسنديده أَدْوَمُھَا:دائمی ہو۔ اِليٰ اللهِ: الله كے نزديك قَلَّ:كم هوں۔

  36. محروم شخص [17] قَالَ النَبِیُّ ﷺ مَنْ یُّحْرِمُ الرِّفْقَ یُحْرِمُ الْخَیْرَ۔ {بخاري} رحمت عالم ؐنے فر مایا:“جو شخص نر می سے محروم کیا گیا تو بھلائی سے محرومکیا گیاٍ۔”

  37. فرہنگ الرِّفْقَ: نرمي سے۔ يُّحْرِمُ: محروم كرديا گيا الْخَيْرَ:بھلائی۔ يُحْرِمُ: محروم كر ديا گيا

  38. شرم و حیا [18] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلْحَیَاءُ خَیْرٌ کُلُّہُ۔ {متفق علیہ} رحمت عالم ؐنے فر مایا “تمام کی تمام بھلائی در اصل شرم و حیا ہے۔”

  39. فرہنگ خَيْرٌ: بھلائی۔ اﹶَلْحَيَاءُ: شرم و حيا کُلُّهُ: مكمل

  40. حقﹺ ذمہ داری [19] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلَا کُلُّکُمْ رَاعٍ وَّکُلُّکُمْ مَسْئُوْلٌ عَنْ رَعِیَّتِہٖ۔ {متفق عليه} رحمت عالم ؐنے فر مایا:”خبر دار تم میں سے ہر ایک نگہبان ہے اور تم میں سے ہر ایک کی نگہبانی کے متعلق سوال کیا جائے گا ۔”

  41. فرہنگ كُلُّكُمْ: تم سب۔ اﹶَلَا: خبر دار مَسْئُوْلٌ:جوابده۔ رَاعٍ: چرواه(نگران) رَعِيَّتِهٖماتحت

  42. مومن كي پهچان [20] قَالَ النَبِیُّ ﷺ وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہٖ لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتیّٰ یُحِبُّ لِاَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہٖ۔ {متفق عليه} رحمت عالم ؐنے فر مایا:“اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں مجھ ﴿محمد ؐ﴾کی جان ہے ،تم میں سے کوئی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک اپنے بھائی کے لیے وہی پسند نہ کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔”

  43. فرہنگ نَفْسِيْ: ميري جان وَ: حرف قسميه(قسم) لاَيُؤْمِنُ: مومن نهيں هو گا بِيَدِهٖ:اس كے هاتھ ميں یُحِبُّ: پسند كرتا هے۔ اَحَدُكُمْ:تم ميں سے كوئی لِنَفْسِہٖ: اپنے ليے۔ لِاَخِيْهِ:اپنے بھائی کے لیے

  44. اچھے گمان کی اہمیت [21] قَالَ النَبِیُّ ﷺ حُسْنُ الظَّنِّ مِنْ حُسْنِ الْعِبَادَة۔ {ابو داؤد} • رحمت عالم ؐنے فر مایا : ”اچھا گمان اچھی عبادت میں سے ہے۔”

  45. فرہنگ گمان الظَّنِّ : اچھا حُسْنُ اچھا حُسْنِ : سے مِنْ: عبادت الْعِبَادَة :

  46. قرآن کی گواہی [22] قَالَ النَبِیُّ ﷺ اَلْقُرْآنُ حُجَّةٌ لَّکَ أَوْ عَلَیْکَ۔ {صحیح مسلم} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “قرآن تمہارے حق میں یا تمہارے خلاف حجت ہو گا۔”

  47. فرہنگ لَّكَ: تيرے حق ميں حُجَّةٌ: گواه عَلَيْكَ:تيرے خلاف أَوْ: يا

  48. اللہ تعاليٰ کي دو پسنديدہ خصلتيں [23] قَالَ ﷺ لِلْأشَجِّ، إنَّ فِيْکَ خَصْلَتَيْنِ يُحِبُّھُمَا اللّٰہُ اَلْحِلْمُ وَالْأَنَاةُ {مسلم\كتاب الايمان} حضور ﷺ نے حضرت اشج رضي اللہ عنہ سے فرمايا کہ تم ميں دو خصلتيں ايسي ہيں جنہيں اللہ بہت پسند کرتا ہے۔ بردباري اور سنجيدگي

  49. فرہنگ يُحِبُّھُمَا ،ان دونوں کو پسند کرتا ہے فِيْکَ ، تجھ ميں اَلُحِلْمُ ، بردباري الْأنَاةُ ، سنجيدگي

  50. رشته داري كي اهميت [24] قَالَ النَبِیُّ ﷺ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ۔ {صحیح بخاری} رحمت عالم ؐنے فر مایا: “رشتہ داری ختم کرنے والا جنت میں داخل نہ ہو گا۔”

More Related